ڈولفن کی تربیت – ایک تعلیمی جائزہ
اکثر لوگ ڈولفن ٹرینر بننے کا خواب دیکھتے ہیں۔ یہ شوق کبھی ایکویریم میں ڈولفن شو دیکھنے سے پیدا ہوتا ہے، کبھی کسی کتاب یا فلم سے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ ڈولفن کو تربیت دینا آسان کام نہیں۔ اس کے لیے محنت، صبر اور علم دونوں کی ضرورت ہوتی ہے۔
ڈولفن کی تربیت کیسے کی جاتی ہے؟
ایک کامیاب ڈولفن ٹرینر بننے کے لیے تعلیم اور تجربے کا ساتھ ہونا ضروری ہے۔ زیادہ تر ٹرینرز کے پاس نفسیات یا حیاتیات کی ڈگری ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، ایکویریم یا میرین میمل سینٹر میں انٹرن شپ بھی ضروری سمجھی جاتی ہے۔
ڈولفن کی تربیت کے دو بنیادی طریقے ہیں:
-
کلاسیکی کنڈیشنگ – اس میں ڈولفن کو دو چیزوں کے درمیان تعلق سمجھایا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر، اگر ہر بار سیٹی بجنے پر ڈولفن کو مچھلی دی جائے تو وہ سیٹی کی آواز کو انعام سے جوڑنے لگتی ہے۔
-
آپریٹ کنڈیشنگ – اس میں ڈولفن کو یہ سکھایا جاتا ہے کہ اچھا رویہ انعام دلاتا ہے۔ جیسے اگر ڈولفن فلپ لگاتی ہے اور اسے مچھلی ملتی ہے تو وہ یہ حرکت دوبارہ کرے گی۔
ٹرینرز صرف مثبت طریقے استعمال کرتے ہیں۔ اگر ڈولفن غلطی کرے تو سزا نہیں دی جاتی، بس چند لمحے انتظار کیا جاتا ہے اور پھر دوبارہ کوشش کی جاتی ہے۔
تربیت کے اوزار
ڈولفن کی تربیت کے لیے کچھ خاص آلات استعمال ہوتے ہیں، مثلاً:
-
سیٹی (پل) – سیٹی اس پل کا کام کرتی ہے جو صحیح رویے اور انعام کے درمیان جوڑ بناتی ہے۔
-
ہدف – کوئی چیز جیسے گیند یا چھڑی، جسے ڈولفن چھوتی ہے۔ یہ ڈولفن کو سمت دکھانے کا طریقہ ہے۔
-
یاد دہانی (ریکال) – پانی میں آواز یا کمپن کے ذریعے ڈولفن کو بلایا جاتا ہے تاکہ وہ واپس ٹرینر کے پاس آجائے۔
-
افزودگی (اینرچمنٹ) – کھلونے یا اشیاء جیسے ہولا ہوپس، فریسبی یا برف میں جمی مچھلیاں، جو ڈولفن کے دماغ کو سرگرم رکھتی ہیں۔
-
تقویت دینے والا (ری انفورسمنٹ) – انعام، جیسے مچھلی، کھلونا یا ٹرینر کا پیار۔ اس سے ڈولفن دوبارہ وہی عمل دہراتی ہے۔
نتیجہ
ڈولفن کی تربیت محض کھیل تماشا نہیں، بلکہ ایک سنجیدہ اور محنت طلب عمل ہے۔ ٹرینر کو نہ صرف جانور کے رویے کو سمجھنا ہوتا ہے بلکہ محبت اور مثبت رویے سے اسے سکھانا بھی پڑتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ڈولفن اور ٹرینر کے درمیان اعتماد اور دوستی ایک خاص رشتہ بنا دیتی ہے۔
ایک تبصرہ شائع کریں for "ڈولفن کی تربیت۔۔۔۔کسان دوست"