Skip to content Skip to sidebar Skip to footer

دنیا کی 16 مشہور گائے کی نسلیں – دودھ، گوشت، مزاج اور خاصیتوں کے لحاظ سے مکمل رہنمائی

 دنیا بھر میں 250 سے زائد تسلیم شدہ گائے کی نسلیں موجود ہیں، جن میں سے 80 سے زیادہ نسلیں امریکہ میں مویشی پالنے والوں کو بآسانی دستیاب ہیں۔

جب مخلوط نسل (کراس بریڈ) کے مویشیوں کو بھی شامل کیا جائے تو امکانات لامحدود ہو جاتے ہیں۔ کراس بریڈنگ (نسلوں کی آمیزش) مویشیوں کا ریوڑ بنانے کا مؤثر طریقہ ہے، لیکن خالص نسلیں (پیور بریڈ) اب بھی بہت اہم ہیں۔ اعلیٰ خالص نسل کے جانور ہی اعلیٰ معیار کے کراس بریڈ جانور پیدا کرتے ہیں۔

پاکستان میں گوشت اور دودھ کی پیداوار کے لیے بہترین نسلوں کا انتخاب کسانوں کے لیے اہم ہے۔ اس مضمون میں ہم نے دنیا کی مشہور ترین 16 گائے کی نسلوں کے حوالے مضمون اپنے قارئین کی نظر کر رہے ہیں -


1. بلیک اینگس (Black Angus)




بلیک اینگس، جسے ایبرڈین اینگس بھی کہا جاتا ہے، امریکہ کی سب سے زیادہ مقبول نسل ہےاور بہترین مارکیٹنگ کی بدولت اس کے گوشت کی مانگ ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ گائیں اور وہ کراس بریڈ جن پر زیادہ تر سیاہ نشانیاں ہوں فروخت کے وقت اکثر پریمیم قیمت پر بیچی جاتی ہیں۔ یہ نسل شمال مشرقی اسکاٹ لینڈ سے آئی اور پہلی بار 1873 میں امریکی ریاست کنساس کے ایک رینچر نے آمریکا میں لائی۔ جب اس کو ٹیکساس لانگ ہورن مویشیوں کے ساتھ کراس کیا گیا، تو بے سینگ (پولڈ)، سیاہ بچوں نے سردیوں کی سختی میں مزاحمت شامل کی۔ اینگس نسل فطری طور پر پولڈ (بغیر سینگوں) ہوتی ہے، اور اس کے بال اور جلد سیاہ ہوتی ہیں۔ یہ درمیانے قد و قامت کی ہوتی ہیں، عموماً اچھی مائیں ہوتی ہیں، جلد افزائش، آسان گوشت سازی، مناسب دودھ کی فراہمی، اور بہترین ماربلنگ (گوشت میں چربی کی باریک بندی) کے لیے جانی جاتی ہیں۔


2. بیلٹڈ گیلوے (Belted Galloway)

Belted Galloway


عام طور پر انہیں “اوریو گائیں” کہا جاتا ہے کیونکہ ان کا رنگ سیاہ (ممکنہ طور پر سرخی مائل یا بھورا) ہوتا ہے اور درمیان میں سفید پٹی ہوتی ہے۔ یہ نسل اسکاٹ لینڈ میں شروع ہوئی، جہاں یہ پہلے یک رنگ (سالڈ کلر) کی تھی، لیکن ڈچ بیلٹڈ نسل کے ملاپ سے ان کو سفید پٹی ملی۔ یہ پہلی بار 1950 میں امریکہ درآمد کی گئیں۔ اگرچہ بیلٹڈ گیلوے اکثر اپنی سجاوٹی خصوصیات کی وجہ سے خریدی جاتی ہیں، پھر بھی یہ بغیر چربی کے معیاری گوشت پیدا کرتی ہیں۔ یہ درمیانی سائز کی ہوتی ہیں، مگر ان کے کارکِس (گوشت) کا وزن زندہ وزن کا 60٪ سے زیادہ ہوتا ہے۔ بیلٹیز کے بال دو تہہ والے ہوتے ہیں، جو انہیں سردی میں گرم رکھنے میں مدد دیتے ہیں بغیر کسی اضافی چربی کے۔


3. برہمن (Brahman)


Brahman


یہ گائیں بھارت سے آئیں ہیں، اور دنیا کی سب سے زیادہ عام نسل سمجھی جاتی ہیں۔ صدیوں میں انھوں نے کیڑوں، پیراسائٹس اور بیماریوں کے خلاف مزاحمت پیدا کر لی ہے، اور محدود خوراک اور مشکل موسم میں بچنے کی صلاحیت بھی پیدا کر لی۔ ان کے کندھوں اور گردن پر ایک بڑا کوہان ہوتا ہے، سینگ اوپر کی طرف مڑے ہوتے ہیں، کان بڑے ہوتے ہیں، اور گردن کے نیچے اضافی چمڑی ہوتی ہے، جو انھیں ٹھنڈا رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ یہ نسل زیادہ پسینہ بہانے کی صلاحیت رکھتی ہے اور ایک تیل جھرجھری سے خارج کرتی ہے جو کیڑوں کو دور رکھتا ہے۔


4. شارولیس (Charolais)



فرانس کی یہ تیز رنگ والی نسل گوشت، دودھ کی پیدا وار اور باربرداری اور زمین دارے کام کے لیے استعمال ہوتی رہی ہے۔ ان کا بڑا سائز اور مضبوط جسم انھیں کھیتوں میں کام اور ٹرالا کھینچنے کے قابل بناتا تھا۔ پہلی شارولیس 1930 کی دہائی میں میکسیکو کے راستے امریکہ لائی گئیں۔ میکسیکو میں ایک بیماری کے باعث، یہ نسل 1965 تک شمالی امریکہ میں براہِ راست درآمد نہیں کی گئیں۔ لہٰذا آج درجہ American Charolais میں دیگر نسلیں بھی شامل ہوتی ہیں۔ شارولیس ہر طرح کے موسمی حالات میں اچھی کارکردگی دکھاتی ہیں: گرم موسم میں زیادہ چرائی کرتی ہیں، سردی برداشت کرتی ہیں، اور بھاری بچے دیتی ہیں۔  شارولیس بیل کا کراس کسی دوسری نسل میں شامل کرنے سے بچوں کا سائز اور قوت بہتر ہوتی ہے۔


5. ڈیکسٹر (Dexter)



یہ جنوبی آئرلینڈ سے آئی ہوئی چھوٹی نسل ہے، اور 1900 کی دہائی کے اوائل میں امریکہ لائی گئی۔ یہ گائے کی سب سے چھوٹی نسلوں میں سے ایک ہے؛ بالغ بیل کندھے کی بلندی پر تقریباً 38–44 انچ ہوتے ہیں اور وزن ایک ہزار پاؤنڈ سے کم ہوتا ہے۔ بعض کے لمبے ٹانگیں ہوتی ہیں اور بعض کی مختصر۔ چھوٹے قد کی وجہ سے کم چارے اور چراگاہ درکار ہوتی ہے۔ یہ ہر طرح کے موسم میں اچھی رہتی ہیں، نرم مزاج ہوتی ہیں، سنبھالنے میں آسان ہوتی ہیں۔ ڈیکسٹر کی تولید زیادہ ہوتی ہے اور پیدائش آسان ہوتی ہے۔ یہ دودھ بھی زیادہ مقدار میں دیتی ہیں،  گائے کے وزن کے لحاظ سے یہ نسل سب سے زیادہ دودھ پیدا کرنے والی جانی جاتی ہے۔ ان کا دودھ گاڑھا ہوتا ہے-


6. گیلبویہ (Gelbvieh)



یہ نسل باویریا، جنوبی جرمنی سے آئی ہے،  اصل مقاصد  گوشت، دودھ اور باربرداری کا حصول تھا ۔ یہ نسل 1971 میں مصنوعی تولید (Artificial Insemination) کے ذریعے امریکہ متعارف ہوئی۔  جرمنی میں بیلوں پربڑاسائر بننے سے پہلے سخت ٹیسٹ کیے جاتے ہیں۔ گیلبویہ سرخ رنگ کی ہوتی ہیں، رنگدار جلد کے ساتھ، اور پہلے سینگ دار تھیں؛ لیکن امریکہ میں پولڈ بنیادی مادری نسلوں کے ساتھ نسل پاتے ہوئے، آج بہت سی فطری طور پر پولڈ ہیں۔ یہ نسل اعلیٰ تولید، آسان بچہ دینے، اچھی ماں بننے، اور تیزی سے بڑھنے والے بچوں کے لیے مشہور ہے۔


7. ہیرفورڈ (Hereford)



Hereford


یہ نسل انگلینڈ میں 1700 کی دہائی میں تیار کی گئی تاکہ صنعتی انقلاب کے دوران گوشت کی بڑھتی مانگ کو پورا کیا جا سکے۔ اصل ہیرفورڈز کو زیادہ گوشت دینے اور مؤثر پیداوار کے لیے پالا گیا، اور یہ خصوصیات اب بھی نسل میں اہم ہیں۔ انہیں 1817 میں امریکہ لایا گیا اور جنوب مغرب میں ہردوں کی بہتری میں مفید ثابت ہوا۔ جلدی پختگی اور مؤثر چربی بننے کی صلاحیت نے اسے امریکہ میں نہایت مقبول بنایا۔ 1950 کی دہائی میں تغذیہ کی ترجیحات بدلنے کی وجہ سے انھیں دبلا تر پیدا کیا گیا، جس میں کم چربی اور زیادہ سرخ گوشت شامل تھا۔ دونوں قسمیں سینگ دار اور پولڈآج امریکہ میں عام ہیں۔ یہ نسل طویل عمر، نرم مزاج، آسان پیدائش، اچھا دودھ دینے، اور اچھی ماں بننے کے لیے معروف ہے۔


8. ہالسٹین (Holstein)

Holstein

یہ گائیں عموماً دودھ دینے کے لیے مشہور ہیں، مگر اس نسل کے جانور صرف  دودھ کی پیداوار کے لیے استعمال نہیں ہوتے انہیں گوشت کے حصول کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے ۔ ہالسٹینز تقریباً دو ہزار سال سے ہالینڈ میں موجود ہیں، اور جب امریکہ میں دودھ کی مانگ بڑھی، تو یہ 1850 کی دہائی میں امریکہ لے جائی گئیں۔ سیاہ و سفید رنگ دار یہ نسل بہترین دودھ کی پیداواری صلاحیت رکھتی ہے، لیکن اس کی پیداواری عمر فقط تقریباً چھ سال ہوتی ہے۔ صحت مند بچے تقریباً 90 پاؤنڈ یا زیادہ وزن کے ہوتے ہیں، اور بالغ گائیں تقریباً 1,500 پاؤنڈ تک پہنچ سکتی ہیں۔


9. لیموزن (Limousin)


یہ سنہری سرخی رنگ کی فرانس کی نسل ہزاروں سال پرانی سمجھی جاتی ہے20,000 سال پرانے غاروں کی تصاویر میں نظر آنے والی گائیں اس نسل جیسی معلوم ہوتی ہیں۔ لیموزن پہلی بار 1971 میں کیڈا (کینیڈا) کے راستے امریکہ لائی گئیں۔ آج امریکہ میں اس نسل کے ایک کروڑ سے زیادہ رجسٹرڈ سرین موجود ہیں۔ 2002 میں 'Lim‑Flex' کے نام سے ایک مخصوص Limousin‑Angus کراس بریڈ بھی تسلیم ہوئی۔


10. پیئدمونٹیز (Piedmontese)


یہ اطالوی نسل تقریباً 25,000 سال پرانی ہے اور یورپی آوروچ اور پاکستانی زیبو نسلوں کے ملاپ سے وجود میں آئی۔ یہ زیادہ عضلاتی، بیماری سے محفوظ، اور سخت مزاج ہوتی ہے۔ ان میں ایک جینیاتی غیر معمولی (abnormality) کی وجہ سے بے قابو عضلات (double muscled) ہوتی ہیں، اور عام مویشیوں کے مقابلے 14% زیادہ عضلاتی ماس ہوتی ہے۔ پیئدمونٹیز کا دودھ متعدد اطالوی پنیر بنانے میں استعمال ہوتا ہے۔


11. ریڈ اینگس (Red Angus)


یہ نسل اسکاٹ لینڈ میں نیلے رنگ (بلیک) اینگس اور سرخ انگلش لمبے سینگوں والی گائے کے ملاپ سے بنائی گئی۔ پیدا ہونے والے بچے میں سے تقریباً 25% سرخ ہوتے تھے۔ اوراقِ رجسٹریشن میں صرف رنگ کے مطابق، سرخ اور بلیک دونوں کو خالص نسل سمجھا جاتا تھا، لیکن 1917 میں سرخ نسل کو رجسٹریشن سے خارج کر دیا گیا۔ 1940 کی دہائی میں امریکی مویشی پالنے والوں نے بہترین اینگس ہرد سے سرخ نسل کے جانور منتخب کیے اور الگ نسل تشکیل دی۔ رنگ کو چھوڑ کر، باقی تمام خصوصیات بلیک اینگس جیسی ہوتی ہیں۔ آج کل، سرخ اینگس دنیا کے کئی ممالک میں مصنوعی تولید (A.I.) کے لیے سب سے زیادہ استعمال ہونے والی نسل ہے۔


12. سکاٹش ہائی لینڈ (Scottish Highland)

Scottish Highland

یہ نسل صدیوں سے اسکاٹ لینڈ کی سخت اور کٹیل آب و ہوا میں پروان چڑھی ہے، جہاں اس نے کئی دباؤ (stress‑related) اور دیگر گائے کی بیماریوں کے خلاف مزاحمت پیدا کر لی ہے۔ یہ قدیم ترین رجسٹرڈ نسلوں میں شامل ہے۔ سرد موسم اور برف اس نسل پر زیادہ اثر نہیں کرتے، کیونکہ ان کے لمبے بال ہوتے ہیں، بجائے اس کے کہ وہ پسماندگی سے چربی کے تہے پیدا کریں۔ اس نسل کا گوشت دبلا ہوتا ہے جس میں بیرونی چربی بہت کم ہوتی ہے۔ یہ جنوبی آب و ہوا میں بھی اچھی رہتی ہے، اور وہ جھاڑی اور گھاس بھی کھا لیتی ہے جو دیگر گائیں پسند نہیں ہوتیں۔ ہائی لینڈ نسل کے سینگ لمبے ہوتے ہیں، اور ان کی لمبی پلکیں اور اگلی بالیاں (forelocks) ہوتی ہیں جو آنکھوں کو اُڑتے کیڑوں سے بچاتی ہیں۔ یہ نرم مزاج اور سمجھدار سمجھی جاتی ہیں۔


13. شارٹ ہورن (Shorthorn)


یہ نسل انگلینڈ کے شمال مشرقی ساحل سے آئی، اور 1783 میں اسے امریکہ لایا گیا، جہاں اسے ڈرہم گائے (Durham cattle) بھی کہا گیا۔ یہ نسل آبادکاروں میں مقبول تھی کیونکہ یہ بہت لچکدار تھی اور گوشت، دودھ، اور کھیتی باڑی میں استعمال کی جا سکتی تھی۔ یہ یا تو سینگ دار ہوتی ہیں یا قدرتی طور پر پولڈ ہو سکتی ہیں۔ پولڈ شارٹ ہورن امریکہ میں پہلی بڑی گوشت دینے والی نسل تھی جو یہاں تیار کی گئی۔ دونوں اقسامhorned اور polledاعداد و شمار میں عام ہیں۔ یہ نسل ایران، درمیانہ عمر، نرم مزاج، اچھی پیٹ کی صحت، اچھا دودھ دینے، اور فیڈ سے گوشت بنانے میں مؤثر سمجھی جاتی ہے۔


14. سمنٹل (Simmental)


یہ سوئس نسل قدیم ترین اور دنیا بھر میں سب سے زیادہ وسیع پیمانے پر پھیلی ہوئی نسلوں میں سے ایک ہے۔ اسے امریکہ میں 1800 کی دہائی کے آخر میں پالا جانے لگا، لیکن 1960 کی دہائی کے دوران اس کی مقبولیت میں کمی آئی، پھر بعد میں دوبارہ مقبول ہوئی۔ اکثر سمنٹل گائیں سرخ و سفید ہوتی ہیں، لیکن اس نسل پر رنگ کی کوئی پابندی نہیں۔ یہ نسل تیز نمو، دودھ کی اچھی پیداوار اور بڑے سائز کے لیے جانی جاتی ہے۔ یورپ میں اسے بنیادی طور پر دودھ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جبکہ امریکہ میں زیادہ تر گوشت کے لیے پالی جاتی ہے۔


15. ٹیکساس لانگ ہورن (Texas Longhorn)

Texas Longhorn


یہ اصل امریکی نسل ہے، جس کی اصلیت شمالی امریکہ میں آنے والی پہلی مویشیوں میں سے ہے، تقریباً 500 سال قبل۔ چونکہ زیادہ جلدی تیار ہونے والی نسل کی خواہش تھی، اس لیے crossbreeding کی وجہ سے لانگ ہورن تقریباً ختم ہو گئی تھیں، لیکن 1900 تک یہ نسل تقریباً معدوم ہو گئی تھی۔ بعد میں اس نسل کو بچایا گیا اور دوبارہ مقبول ہوئی۔ یہ نسل سخت مزاج، آسان پیدائش، بیماری‑مزاحمت، طویل عمر، اور بڑھیا غذا کی ہضم صلاحیت رکھتی ہے۔ لانگ ہورن مویشی کچا چارہ بھی آسانی سے ہضم کر لیتی ہیں۔


16. واتوسی (Watusi)

Ankole‑Watusi

جسے افریقی انکولے‑واتوسی (Ankole‑Watusi) بھی کہا جاتا ہے، اس نسل کی اصل تقریباً 6,000 سال پرانی ہے۔ اس کا آغاز مصر کی وادی نیل میں ہوا جہاں یہ اہرامی تصویروں میں بھی دیکھی گئی۔ بعد میں، یہ سینگوں والی نسل ٹسی بادشاہوں و سرداروں کی ملکیت رہی۔ ان کے سینگ 8 فٹ تک لمبے ہو سکتے ہیں، جو ان کے جسم کو ٹھنڈا کرنے میں مدد دیتے ہیں، کیوں کہ ان بڑے سینگوں کی وجہ سے خون گردش کر کے ٹھنڈا ہو کر واپس آتا ہے۔ یہ درمیانے سائز کی ہوتی ہیں، جن کا بچہ کم وزن کا ہوتا ہے، جس کی وجہ سے Watusi بیل پہلی بار بچے دینے والی مادہ یا دوسرے چھوٹی نسلوں کے ساتھ ملاپ کے لیے موزوں ہیں۔ یہ نسل انتہائی گرمی میں مزاحم ہوتی ہے، اور کم چکنائی والا گوشت پیدا کرتی ہے۔


دنیا بھر میں گائے کی مختلف نسلیں اپنی خصوصیات، ماحول سے مطابقت، دودھ یا گوشت کی پیداوار کے لحاظ سے ممتاز مقام رکھتی ہیں۔ ان نسلوں کی معلومات نہ صرف کسانوں بلکہ مویشی پالنے کے شوقین افراد کے لیے بھی بے حد مفید ثابت ہو سکتی ہیں۔ ان نسلوں کو سمجھنا اس لیے بھی ضروری ہے تاکہ بہتر نسلوں کا انتخاب کرکے پیداوار اور منافع میں اضافہ کیا جا سکے۔

اگلے مضمون میں ہم خاص طور پر پاکستان اور ہندوستان میں پائی جانے والی مقامی گائے اور بھینس کی نسلوں کا تفصیلی جائزہ پیش کریں گے، جنہیں صدیوں سے ہماری ثقافت، زراعت اور معیشت کا اہم حصہ سمجھا جاتا ہے۔ ہمارے ساتھ جڑے رہیے تاکہ آپ کو اپنی مویشی پالنے کی محنت کا بہتر پھل مل سکے۔



ایک تبصرہ شائع کریں for "دنیا کی 16 مشہور گائے کی نسلیں – دودھ، گوشت، مزاج اور خاصیتوں کے لحاظ سے مکمل رہنمائی"