Skip to content Skip to sidebar Skip to footer

پنجاب کا زرعی انقلاب: زیتون کی کاشت کے ذریعے خود کفالت

 پنجاب کا زرعی انقلاب: زیتون کی کاشت کے ذریعے خود کفالت

Maryam Nawaz Olive Cultivation Scheme 2025 | پنجاب زیتون اسکیم اور سبسڈی


پنجاب حکومت نے Maryam Nawaz Olive Cultivation Scheme 2025 کا آغاز کیا ہے، جو پاکستان میں زرعی شعبے کے لیے ایک نئے دور کی شروعات ثابت ہو سکتی ہے۔ اس اسکیم کا مقصد زیتون کی کاشت کو مستحکم کرنا اور کسانوں کو مالی و تکنیکی معاونت فراہم کرنا ہے، تاکہ ملک میں edible oils کی پیداوار میں خود کفالت ممکن ہو سکے۔
اس اسکیم کے تحت ہر ایکڑ زمین پر تقریباً 161 زیتون کے پودے فراہم کیے جائیں گے، جبکہ ہر ایکڑ کے لیے 57,960 روپے کی سبسڈی دی جا رہی ہے۔ ابتدائی مرحلہ 1000 ایکڑ کے لیے متعین کیا گیا ہے اور فارموں میں درخواست دینے کی آخری تاریخ 15 ستمبر 2025 مقرر کی گئی ہے۔ یہ اقدام نہ صرف زرعی پیداوار میں اضافہ کرے گا بلکہ ملکی تجارت اور دیہی معیشت کے لیے بھی مثبت نتائج لائے گا۔

بنیادی مقاصد اور فائدے

خودکفالت اور درآمد پر انحصار میں کمی
پاکستان میں edible oils کی زیادہ تر ضروریات درآمدی ذرائع سے پوری کی جاتی ہیں۔ 2023/24 میں کل 4.41 ملین میٹرک ٹن تیل کی پیداوار میں سے تقریباً 3.19 ملین ٹن درآمد کی گئی تھی۔ زیتون کی کاشت اس ضرورت کو کم کر سکتی ہے اور ملکی تجارتی خسارے میں کمی لانے کا مؤثر ذریعہ بن سکتی ہے۔

آب و ہوا کے مطابق فصل

زیتون کے درخت کم پانی کی طلب رکھتے ہیں، جس کی وجہ سے یہ خشک اور نیم خشک علاقوں جیسے پوتوہار، چکوال، گوجر خان اور راولپنڈی میں بہترین کارکردگی دکھا سکتے ہیں۔ اس سے پانی کے محدود وسائل کا مؤثر استعمال ممکن ہوگا اور کسانوں کو کم لاگت میں پیداوار حاصل ہو سکے گی۔

درآمدات سے برآمدات کی جانب پیش قدمی

پاکستان میں تقریباً 80 لاکھ جنگلی اور 56 لاکھ کاشت شدہ زیتون کے درخت موجود ہیں، جبکہ ہر سال تقریباً 500,000 سے 800,000 نئے درخت تیار کیے جا رہے ہیں۔ 2024/25 میں زیتون کے تیل کی پیداوار میں تقریباً 20 فیصد اضافہ متوقع ہے، جو ملکی اور بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستان کی پوزیشن مضبوط کرے گا۔

ضلعی مرکز اور تکنیکی اعانت

اس اسکیم میں خاص طور پر راولپنڈی ڈویژن کے اضلاع—چکوال، جہلم، اتھوک اور گوجر خان—کو ترجیح دی گئی ہے، جہاں زیتون کی کاشت کے لیے موسمی اور زمینی حالات سازگار ہیں۔ تاہم دیگر اضلاع کے اہل کسان بھی درخواست دے سکتے ہیں، بشرطیکہ ان کی زمین زیتون کی کاشت کے لیے موزوں ہو۔ پنجاب زراعتی محکمہ کے ماہرین کسانوں کو تکنیکی تربیت اور پودوں کی مناسب دیکھ بھال کے طریقوں کے بارے میں رہنمائی فراہم کریں گے، تاکہ پیداوار میں اضافہ ممکن ہو سکے۔
عملی اقدامات اور ترقیاتی منصوبے
پنجاب زراعتی محکمہ نے پوٹھوہار کو "زیتون ویلی" میں تبدیل کرنے کا منصوبہ ترتیب دیا ہے۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق صوبائی حکومت نے پوٹھوہار میں 13 لاکھ سے زائد زیتون کے پودے بلا معاوضہ فراہم کیے ہیں، جبکہ قومی سطح کے منصوبے کے تحت تقریباً 6 لاکھ پودوں پر 67 فیصد سبسڈی دی گئی ہے۔

جدید استخراجی یونٹس

استخراجِ زیتون کے جدید یونٹس تقریباً 300 کلوگرام فی گھنٹہ پیداوار کی صلاحیت رکھتے ہیں، تاکہ تیل کی پیداوار بین الاقوامی معیار کے مطابق ہو اور مقامی صنعت مضبوط ہو سکے۔

ویلیو چین کا قیام

حکومت نے زیتون کی پیداوار اور تجارت کے لیے ویلیو چین انفراسٹرکچر مضبوط کرنے کے اقدامات کیے ہیں، جن میں تصدیق شدہ پودوں کی فراہمی، جدید استخراجی یونٹس، ذخیرہ و پیکجنگ سہولیات، اور تکنیکی تربیت شامل ہیں۔
پاکستان نے International Olive Council (IOC) میں شمولیت اختیار کی ہے، جس سے بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستان کی برآمدات کے مواقع بڑھ گئے ہیں۔
مستقبل کی سمت
حکومت پنجاب کا ہدف ہے کہ 2026 تک چکوال، اتھوک اور میانوالی میں 50 ملین زیتون کے درخت لگائے جائیں، تاکہ تقریباً 4 ملین ہیکٹر رقبہ زیر کاشت لایا جا سکے۔ اس اقدام سے روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوگا، دیہی معیشت مضبوط ہوگی، اور پاکستان edible oils کی صنعت میں خود کفیل بن سکے گا۔
درخواست دینے کا طریقہ کار اور اہلیت

درخواست دینے کا طریقہ کار

1. آن لائن رجسٹریشن: https://forms.gle/Jba3jFUM3pNFm2x3A

2. درخواست کی آخری تاریخ: 15 ستمبر 2025



ضروری دستاویزات

شناختی کارڈ (CNIC)
زمین کا ریکارڈ
زرعی ریکارڈ
موبائل نمبر

اہلیت کے معیار

پنجاب کا رہائشی ہونا چاہیے
کم از کم 2 ایکڑ زرعی زمین ہونی چاہیے
زراعت میں دلچسپی اور تجربہ ہونا چاہیے

سبسڈی کی تفصیلات

ہر ایکڑ پر 57,960 روپے
ہر ایکڑ کے لیے 161 زیتون کے پودے
ابتدائی مرحلہ 1000 ایکڑ
تکنیکی معاونت
زیتون کی کاشت کے حوالے سے تربیت
ماہرین کی رہنمائی اور زمین کا معائنہ

رابطہ کے ذرائع:

محکمہ زراعت پنجاب: https://agripunjab.gov.pk/
مقامی زرعی دفاتر

ایک تبصرہ شائع کریں for "پنجاب کا زرعی انقلاب: زیتون کی کاشت کے ذریعے خود کفالت"