گنے کی فصل گرنے کی وجوہات اور بچاؤ کی عملی تدابیر
گنے کے گرنے کی بنیادی وجوہات
گنے کے گرنے یا لیجنگ (Lodging) کی سب سے بڑی وجہ موسمی حالات ہیں۔ جب شدید بارشیں زمین کو نرم کر دیتی ہیں تو گنے کی جڑیں ڈھیلی ہو جاتی ہیں۔ اگر اسی دوران تیز ہوائیں چلیں تو گنے کا وزن برداشت نہ کر پانے کے باعث کھیت میں زیادہ تر پودے زمین پر گر جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ چند دیگر عوامل بھی فصل کے گرنے میں کردار ادا کرتے ہیں:
زمین میں نکاسی آب کا ناقص نظام، جس سے جڑیں کمزور ہو جاتی ہیں۔
کھادوں کا غیر متوازن استعمال، خاص طور پر نائٹروجن کی زیادتی اور پوٹاش کی کمی۔
گنے کی زیادہ اونچائی اور کمزور تنے۔
وقت پر کٹائی نہ کرنا، جس سے پودے ضرورت سے زیادہ بھاری ہو جاتے ہیں۔
گرنے والی فصل کے نقصانات
جب گنے کی فصل زمین پر گر جاتی ہے تو سب سے پہلا نقصان رس کی مقدار اور معیار میں کمی کی صورت میں ہوتا ہے۔ زمین پر لیٹے ہوئے گنے میں شکر کی مقدار تیزی سے کم ہو جاتی ہے، اور گنے کی کٹائی اور کرشنگ کے دوران زیادہ نقصان ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ گنے کی گرنے والی فصل میں بیماریوں اور کیڑوں کا حملہ بھی بڑھ جاتا ہے، جیسے کہ:
![]() |
گنے کی فصل کے مسائل اور حل |
سرخ سڑن (Red Rot)
اسموٹ (Smut)
ٹاپ بورر اور شوگرکین بگ جیسے کیڑے
یہ بیماریاں اور کیڑے کمزور فصل پر زیادہ تیزی سے حملہ کرتے ہیں، جس سے مزید نقصان ہوتا ہے۔
گرنے کے بعد فوری اقدامات
اگر کسانوں کے کھیتوں میں گنا گر جائے تو سب سے پہلا قدم فصل کو بچانے کے لیے عملی اقدامات کرنا ہے۔ ان میں درج ذیل نکات خاص طور پر اہم ہیں:
1. گنے کو دوبارہ سیدھا کرنا
جہاں ممکن ہو، مزدوروں کی مدد سے گنے کو دوبارہ کھڑا کرنے کی کوشش کی جائے۔ گنے کے پودوں کو بانسوں یا لکڑی کے سہارے کے ساتھ باندھا جا سکتا ہے۔ اگرچہ یہ عمل محنت طلب ہے لیکن اس سے کافی حد تک پیداوار کو بچایا جا سکتا ہے۔
2. نکاسی آب کا انتظام
بارش کے فوراً بعد کھیتوں میں پانی کھڑا ہونے سے بچائیں۔ کھالوں اور نالیوں کے ذریعے پانی کی نکاسی کا مؤثر انتظام کریں تاکہ جڑیں گلنے سے محفوظ رہ سکیں۔
3. سپرے اور کیمیائی سپورٹ
گرنے کے بعد فصل کمزور ہو جاتی ہے، اس لیے زنک، بوران اور امینو ایسڈ والے اسپرے پودے کو توانائی دیتے ہیں اور بیماریوں کے خلاف مدافعت بڑھاتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق بارش کے فوراً بعد ایک ہلکا سا اسپرے پودے کی بحالی میں مدد دیتا ہے۔
4. بروقت کٹائی
جن کھیتوں میں گنے کا زیادہ حصہ گر چکا ہو وہاں کٹائی میں تاخیر نہ کریں۔ جتنا زیادہ وقت ضائع ہوگا، نقصان اتنا ہی بڑھے گا۔ اس لیے گنے کو جلد از جلد کاٹ کر شوگر ملز تک پہنچانا بہتر ہے۔
5. زرعی ماہرین سے رابطہ
فصل گرنے کے بعد کسانوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ مقامی زرعی دفتر یا کسان نمائندوں سے فوری طور پر مشورہ کریں۔ ماہرین موسمی حالات اور مقامی زمین کی صورتحال کو دیکھ کر بہتر تجاویز دیتے ہیں۔
بارش کے بعد بیماریوں سے بچاؤ
گنے کی فصل بارش اور نمی کے بعد کئی بیماریوں کا شکار ہو جاتی ہے۔ ان سے بچاؤ کے لیے درج ذیل اقدامات مفید ہیں:
فصل میں صفائی کا خاص خیال رکھیں، جڑی بوٹیوں کو ختم کریں تاکہ بیماریوں کے جراثیم نہ پھیلیں۔
زمین میں ضرورت سے زیادہ پانی کھڑا نہ ہونے دیں۔
جہاں بیماری کے آثار ظاہر ہوں وہاں فوری طور پر متاثرہ پودے ختم کریں۔
فنگسائڈ کا اسپرے ماہرین کی ہدایت کے مطابق کریں۔
مستقبل میں گنے کی فصل کو گرنے سے بچانے کے لیے کسان درج ذیل اقدامات اختیار کر سکتے ہیں:
فصل کی بوائی کے وقت بیجوں کا صحیح انتخاب کریں اور مضبوط تنوں والی اقسام لگائیں۔
کھادوں کا متوازن استعمال کریں۔ نائٹروجن کی زیادتی سے پرہیز کریں اور پوٹاش لازمی شامل کریں کیونکہ یہ پودے کے تنوں کو مضبوط بناتی ہے۔
فصل کو وقت پر کاٹیں۔ ضرورت سے زیادہ تاخیر فصل کو بھاری کر دیتی ہے، جس سے گرنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
کھیت میں نکاسی آب کا ایسا نظام بنائیں جو بارش کے دوران پانی کھڑا نہ ہونے دے۔
گنے کی فصل کسانوں کی سال بھر کی محنت کا نتیجہ ہوتی ہے، لیکن شدید بارشوں اور تیز ہواؤں کے سبب فصل کے گرنے سے بڑے نقصان کا خدشہ رہتا ہے۔ ایسے وقت میں حوصلہ اور بروقت عملی اقدامات نہایت اہم ہیں۔ اگر کسان گنے کو دوبارہ کھڑا کرنے، نکاسی آب بہتر بنانے، کیمیائی سپورٹ دینے اور بروقت کٹائی جیسے اقدامات کریں تو نقصان کو کافی حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔ ساتھ ہی بارش کے بعد بیماریوں اور کیڑوں سے بچاؤ کے لیے صفائی اور اسپرے پر بھی توجہ دینا لازمی ہے۔ مستقبل میں بہتر زرعی طریقوں اور متوازن کھادوں کے استعمال سے گنے کی فصل کو گرنے سے محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔ یہ تمام تدابیر نہ صرف پیداوار کو بچانے میں مددگار ہیں بلکہ گنے کے معیار کو بھی بہتر بناتی ہیں۔
ایک تبصرہ شائع کریں for "شدید بارشوں اور تیز ہواؤں میں گنے کی فصل کو نقصان سے کیسے بچائیں؟"