Skip to content Skip to sidebar Skip to footer

سیلاب میں مویشیوں کو محفوظ رکھنے کے عملی طریقے...کسان دوست

 سیلاب میں مویشیوں کی دیکھ بھال ، کسانوں کے لیے مکمل رہنمائی

Flooding In Pakistan 


پاکستان میں بارشوں اور سیلاب کی صورتحال ہر سال کی طرح اب بھی کسانوں کے لیے بڑا چیلنج بن چکی ہے۔ سیلاب میں سب سے زیادہ اثر کھیتوں کے ساتھ ساتھ مویشیوں پر پڑتا ہے کیونکہ جانور خوراک اور صاف پانی کے بغیر بیمار پڑ جاتے ہیں۔ اگر بروقت اقدامات نہ کیے جائیں تو نقصان بہت زیادہ ہو سکتا ہے۔ اس بلاگ میں سیلاب کے دنوں میں مویشیوں کی دیکھ بھال کے حوالے سے اہم نکات شامل کیے گئے ہیں۔


مویشیوں کو محفوظ جگہ پر منتقل کریں


سیلاب کے دوران سب سے پہلے یہ خیال رکھنا ضروری ہے کہ جانور پانی میں نہ پھنسیں۔ اگر کھیت یا باڑہ پانی بھرنے کے خطرے میں ہوں تو مویشیوں کو پہلے سے ہی ایسی جگہ منتقل کر دیں جہاں پانی نہ ٹھہرتا ہو اور زمین خشک ہو۔ کوشش کریں کہ جگہ اونچی ہو اور وہاں جانور کھڑے ہو کر آرام کر سکیں۔



صاف پانی اور وافر خوراک فراہم کریں


پرنم اور ٹھنڈی ہوا میں مویشیوں کو عام دنوں کے مقابلے میں زیادہ توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اندازہ ہے کہ ایک گائے کو ایسی حالت میں 15٪ زیادہ خوراک چاہیے۔ اس لیے مویشیوں کو صاف پانی اور مناسب خوراک لازمی مہیا کریں تاکہ وہ کمزور نہ ہوں۔


چارے کی خرابی پر نظر رکھیں


بارش یا سیلاب کے دوران اکثر چارہ پانی میں بھیگ کر خراب ہو جاتا ہے۔ ایسا چارہ مویشیوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے اور زہریلا پن یا بیماری پیدا کر سکتا ہے



مٹی یا گوبر کی آلودگی چارے میں جراثیم شامل کر سکتی ہے۔


سیوریج یا گندے پانی کی آمیزش سے آنتوں کی بیماریاں جیسے سالمنیلہ پھیل سکتی ہیں۔


پانی میں کھڑے گٹھے ، خوراک کی بوریاں  (bales) اپنی غذائی طاقت کھو دیتے ہیں اور ان میں بدبو یا پھپھوندی لگ سکتی ہے۔


اگر چراگاہ یا سبز چارے سے اچانک اناج یعنی خشک خوراک پر منتقل کیا جائے تو جانور کے معدے میں تیزابیت (acidosis) پیدا ہو سکتی ہے جو جان لیوا بھی بن سکتی ہے۔



احتیاطی تدابیر


چارے کے گٹھوں کو اچھی طرح دیکھیں کہ پلاسٹک کی تہہ ٹوٹی یا سوراخ زدہ تو نہیں۔


صاف پانی اور توانائی والی خوراک (مثلاً سائلج یا گھاس) پہلے دیں پھر آہستہ آہستہ اناج شامل کریں۔


چارے کے ذخائر کا حساب لگائیں


کسانوں کو چاہیے کہ مویشیوں کی تعداد اور موجودہ چارے کا حساب رکھیں تاکہ پتہ چل سکے کہ خوراک کافی ہے یا اضافی چارے کی ضرورت ہے۔

بطور اصول:


گائے یا بھینس روزانہ اپنے وزن کا 2–2.5 فیصد خشک مادہ (Dry Matter) کھاتی ہے۔


پانی کی آلودگی سے بچاؤ


سیلابی پانی اکثر مویشیوں کے پینے کے پانی کو آلودہ کر دیتا ہے۔ اس لیے:


ٹب اور ٹینک صاف کریں اور تازہ پانی بھریں۔


مویشیوں کو سیلابی یا گندے پانی سے دور رکھیں۔


صاف پانی ذخیرہ کرنے کے لیے ٹینکی یا ڈرم کا انتظام رکھیں۔


گوبر اور سلیری کی نکاسی کا انتظام


زیادہ بارشوں سے گوبر اور سلیری کے ڈھیر بہہ کر ندی نالوں تک پہنچ سکتے ہیں جس سے آلودگی پھیلتی ہے۔


گوبر کے ڈھیر پانی کے راستوں اور بورنگ کے قریب نہ بنائیں۔


اگر سلیری کے ذخائر بھرنے لگیں تو وقت پر نکاسی کا انتظام کریں تاکہ وہ اوور فلو نہ کریں۔



شیڈ اور رہائش کی صورتحال


نم اور گیلے شیڈ جراثیم اور بیماریوں کے پھیلاؤ کے لیے خطرناک ہوتے ہیں۔


بستر (bedding) جانوروں کے نیچے بچھایا گیا خشک مواد کو زیادہ بار تبدیل کریں اور شیڈ صاف رکھیں۔


اگر مویشی زیادہ ہوں تو انہیں عمر اور سائز کے حساب سے گروپ میں بانٹ دیں۔


تازہ ہوا کا انتظام رکھیں لیکن براہِ راست ٹھنڈی ہوا جانور پر نہ لگے۔


خشک اور نرم بستر جانور کو سکون اور گرمی فراہم کرتا ہے۔


صحت کی حفاظت

سیلابی پانی اور کیچڑ میں کھڑے رہنے سے مویشیوں کے پاؤں میں بیماریاں جیسے foot rot ہو سکتی ہیں۔


کمزور، حاملہ اور چھوٹے جانور سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔


جانوروں کو ویٹرنری ڈاکٹر کو دکھانا بہتر ہے تاکہ بروقت علاج ہو سکے۔



بچے کی پیدائش کے دوران 


سیلاب کا دباؤ جانوروں کو وقت سے پہلے بچہ دینے پر مجبور کر سکتا ہے۔ اس لیے:


بچھڑے کو پیدائش کے فوراً بعد 3 لیٹر کولسٹرم (پہلا دودھ) پلائیں۔


میمنے کو 200 ملی لیٹر کولسٹرم دو گھنٹے کے اندر پلانا ضروری ہے۔



خوراکی بیماریاں


سیلاب کے دوران خوراک کی کمی سے بیماریاں جیسے grass tetany, milk fever, ketosis پیدا ہو سکتی ہیں۔ دودھ دینے والی گایوں کو کیلشیم اور میگنیشیم سپلیمنٹ دیں تاکہ یہ خطرات کم ہوں۔


سردی لگ جانا


اگر مویشی زیادہ دیر ٹھنڈے پانی میں رہیں تو وہ سردی کا شکار ہو سکتے ہیں۔


مویشیوں کو فوراً خشک اور محفوظ جگہ پر لے جائیں۔


کمزور جانوروں کو کمبل یا کور ڈال کر بچایا جا سکتا ہے۔


سیلاب اور زیادہ بارش کے دن کسانوں کے لیے بہت کٹھن ہوتے ہیں، لیکن اگر مویشیوں کو وقت پر محفوظ جگہ منتقل کیا جائے، صاف پانی اور اچھی خوراک دی جائے، اور چارے و رہائش کا خیال رکھا جائے تو نقصان کو کافی حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں for "سیلاب میں مویشیوں کو محفوظ رکھنے کے عملی طریقے...کسان دوست"