مویشیوں میں ریبیز (Rabies) علامات، ویکسین اور حفاظتی تدابیر:
![]() |
Rabies |
ریبیز ( پاگل پن ) ایک خطرناک اور مہلک وائرس ہے جو انسانوں اور جانوروں دونوں میں پایا جاتا ہے۔ یہ زیادہ تر لعاب (saliva) کے ذریعے کاٹنے یا کٹنے سے منتقل ہوتا ہے۔ کسانوں، ویٹرنری ڈاکٹروں اور مویشی پالنے والوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ اس بیماری کی علامات، ویکسینیشن اور حفاظتی اقدامات کے بارے میں مکمل آگاہی رکھیں۔
کیا تمام مویشیوں کو ریبیز ہوسکتا ہے؟
جی ہاں، تمام مویشیوں کی اقسام ریبیز کا شکار ہوسکتی ہیں، حالانکہ گائے اور گھوڑے سب سے زیادہ رپورٹ ہونے والے متاثرہ مویشی ہیں۔
ریبیز ایک وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے جو اعصابی نظام کو متاثر کرتا ہے اور یہ عام طور پر کسی متاثرہ جانور کے لعاب کے ذریعے منتقل ہوتا ہے، زیادہ تر کاٹنے سے یا پھر لعاب کا آنکھ، ناک، منہ یا جلد کے کسی زخم سے لگنے کے ذریعے۔
وائرس اعصاب کے ذریعے دماغ تک پہنچتا ہے، اس لیے علامات ظاہر ہونے میں لگنے والا وقت (Incubation Period) زخم کی جگہ پر منحصر ہوتا ہے۔ جتنا زخم دماغ سے دور ہوگا، وائرس کو دماغ تک پہنچنے میں اتنا ہی وقت لگے گا۔ لیکن ایک بار جب وائرس دماغ تک پہنچ جائے تو یہ دماغ کی سوزش (Encephalitis) پیدا کرتا ہے اور بیماری چند دنوں میں تیزی سے بڑھ کر موت پر ختم ہو جاتی ہے۔
مویشیوں میں ریبیز عام نہیں ہے، لیکن جب جنگلی جانوروں میں کیسز بڑھتے ہیں تو مویشیوں کے متاثر ہونے کے امکانات زیادہ ہو جاتے ہیں-
اگر کوئی جانور ریبیز مثبت آ جائے یا علامات واضح ہو جائیں تو کیا ہوتا ہے؟
ریبیز زدہ جانور عام طور پر غیر معمولی رویہ دکھاتے ہیں، جیسے انسانوں سے نہ ڈرنا، دن میں متحرک ہونا، لڑکھڑانا، جارحانہ رویہ یا زمین پر گر جانا۔ ریبیز زدہ کتے ، گیڈر اور دیگر جنگلی جانور گھروں اور فارمز میں گھس کر پالتو جانوروں اور انسانوں پر حملہ کر سکتے ہیں۔
ریبیز کی علامات کا انکیوبیشن پیریڈ عام طور پر 1 سے 2 ماہ ہے، لیکن بعض اوقات یہ صرف 2 ہفتوں میں بھی ظاہر ہوسکتا ہے۔ ایک بار علامات ظاہر ہو جائیں تو 3 سے 4 دن میں جانور مر جاتا ہے۔
جب کسی جانور میں ریبیز مثبت آتا ہے تو مقامی محکمہ صحت اس کی تحقیقات کرتا ہے تاکہ ان لوگوں اور جانوروں کی نشاندہی کی جا سکے جو ممکنہ طور پر اس کے رابطے میں آئے ہوں۔ ( ہمارے ہاں فارمر تحقیقی جھنجٹ سے بچنے کے لئے جانور قصاب کو فروحت کر دیتے ہیں جسکی وجہ سے گوشت کھانے والوں پر بیماری کا اثر بھی ہو سکتا ہے )
ٹیکنیکلی ڈپارٹمنٹ آف لائیو سٹاک و ایگریکلچر مویشیوں کے قرنطینہ (quarantine) اور کیس مینجمنٹ کا ذمہ دار ہوتا ہے اور اسے ہی یہ فیصلہ کرنا چایئے کہ متاثرہ جانوروں کا علاج کیسے کرنا ہے یا اسے تلف کیسے کرنا ہے-
اگر ایک ریبیز زدہ گائے اپنے بچھڑے کو دودھ پلا رہی ہے تو بچھڑا بھی متاثرہ مانا جاتا ہے۔
اگر بچھڑا ریبیز کا شکار ہے تو دودھ پلانے والی گائے بھی متاثرہ سمجھی جاتی ہے۔
محکمہ لائیو سٹاک فیصلے ہمیشہ سائنسی ریسرچ اور دستیاب شواہد کی بنیاد پر کرتا ہے۔
کیا مویشیوں کے لیے ریبیز کی ویکسین موجود ہے؟
جی ہاں ! ریبیز ویکسین منظور فارمولوں اور لائسنس کے تحت مخصوص جانوروں کے لیے دستیاب ہے۔
یہ ویکسین خاص طور پر قیمتی مویشیوں یا ان مویشی جو عوام کے زیادہ قریب رہتے ہیں کے لیے تجویز کی جاتی ہے۔ ( جیسے کہ فارمز پر موجود گائے بھینسیں ، بھیڑ بکریاں ، گھوڑے اور کتے اور دیگر پالتو جانور )
اگر ویکسین شدہ جانور ریبیز وائرس سے ایکسپوز ہو جائے تو فوراً بوسٹر ڈوز دینا ضروری ہے اور 45 دن تک اس کی نگرانی کی جاتی ہے۔
اگر غیر ویکسین شدہ جانور ایکسپوز ہو جائے تو:
یا تو اسے فوری طور پر ذبح کر دیا جائے اور گوشت تلف کر دیا جانا چایئے-
ایسے غیر ویکسین شدہ جانوروں کو بیچنا منع ہے، اور ان کا گوشت یا دودھ استعمال کرنا بھی خطرناک ہے۔
کیا ریبیز والے جانور کا دودھ یا گوشت استعمال کیا جا سکتا ہے؟
ریبیز کی علامات والے جانور کا دودھ اور گوشت استعمال کرنا انتہائی خطرناک ہے کیونکہ وائرس ٹشوز اور دودھ میں موجود ہو سکتا ہے۔
ممکنہ طور پر پاسچرائزیشن (Pasteurization) اور اچھی طرح پکانے (Cooking) سے وائرس غیر فعال ہو جاتا ہے، اس لیے پکا ہوا گوشت یا ابلا ہوا دودھ حقیقی خطرہ نہیں رکھتا۔ ( احتیاط ضروری ہے )
لیکن پھر بھی ایسے جانوروں کے پروڈکٹس کا استعمال سختی سے منع ہے۔
ریبیز ایکسپوزڈ مویشی زبح خانوں میں پروسیس نہیں ہو سکتے، لیکن ذاتی طور پر گھر میں ذبح کیے جا سکتے ہیں (یہ طریقہ بھی تجویز نہیں کیا جاتا)۔
اگر گھر میں ذبح کیا جائے تو فوراً ذبح کریں اور تمام گوشت کو اچھی طرح پکائیں۔
کچا گوشت یا ٹشوز چھونے یا استعمال کرنے سے انسان کو ریبیز لگنے کا بہت زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
ایسے جانوروں کو ہاتھ لگاتے وقت ہمیشہ دستانے، ماسک اور چشمے پہنیں۔ ( احتیاطی طور پر ایسے جانور کو زبح کر کے اسکا گوشت تلف کر دیا جائے جس کے لئے بہترین طریقہ جانور کو دفنانا ہے )
مویشیوں میں ریبیز کی علامات
ریبیز کو ہمیشہ اس وقت مدِنظر رکھنا چاہیے جب کسی گائے یا بیل میں یہ علامات ظاہر ہوں:
غیر معمولی رویہ
نگلنے میں دشواری یا پانی پینے سے انکار
زیادہ تھوک آنا
دماغی نظام (CNS) میں خرابی
اچانک غصہ یا بے جا آوازیں نکالنا
چلنے میں عدم توازن یا گرنا
مویشیوں میں ریبیز کے پھیلاؤ کے امکانات
اگر بچھڑا ریبیز زدہ گائے کا دودھ پی رہا ہو تو بچھڑا بھی متاثرہ سمجھا جاتا ہے۔
اگر ریبیز زدہ بچھڑا کسی گائے کا دودھ پی رہا ہو تو وہ گائے بھی متاثرہ سمجھی جاتی ہے۔
اگر گائے کو کسی ریبیز زدہ جانور نے کاٹا ہو تو وہ بھی ایکسپوزڈ تصور کی جاتی ہے۔
رپورٹنگ اور ٹیسٹنگ
ریبیز کے کیسز کو لازمی طور پر محکمہ لائیو سٹاک کے علاقائی مراکز میں رپورٹ کرنا ضروری ہے تاکہ محکمے کے وٹیرنری ڈاکٹر علاقے کا معائنہ کر کے ویکسینیشن کی سفارشات مرتب کر سکیں -
حفاظتی تدابیر (Precautionary Measures)
ویکسین لگوائیں
قیمتی یا عوام سے رابطے میں رہنے والے مویشیوں کو ریبیز ویکسین ضرور لگائیں۔
خود کو محفوظ رکھیں
جانور کو چیک کرتے وقت دستانے، ماسک اور چشمے استعمال کریں۔
بیمار جانور الگ کریں
مشکوک جانور کو فوراً ریوڑ سے الگ کر دیں۔
گوشت اور دودھ استعمال نہ کریں
ریبیز کی علامات والے جانور کا دودھ یا گوشت کبھی نہ کھائیں۔
محکمہ صحت کو اطلاع دیں
فوری طور پر ویٹرنری ڈاکٹر یا محکمہ صحت سے رابطہ کریں۔
جنگلی جانوروں سے بچاؤ کریں
فارم کے قریب کتوں، لومڑیوں یا دوسرے جنگلی جانوروں کو نہ آنے دیں۔
ذبح کرنے میں احتیاط کریں
اگر گھر میں ذبح ہو تو فوری کریں اور گوشت اچھی طرح پکائیں۔
اگر انسان متاثر ہو جائے تو کیا کرنا چاہیے؟
زخم کو فوراً صابن اور پانی سے دھوئیں۔
اگر لعاب آنکھ، ناک یا منہ پر لگ جائے تو فوراً صاف پانی سے دھوئیں۔
ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
علاج میں اینٹی بایوٹک، ٹیٹنس ویکسین اور ریبیز ویکسین شامل ہو سکتی ہیں۔
غیر ویکسین شدہ افراد کو زخم کی جگہ پر ریبیز امیونوگلوبیولن اور ویکسین کے انجیکشن لگائے جاتے ہیں۔
ایک تبصرہ شائع کریں for " مویشیوں میں ریبیز (Rabies) علامات، ویکسین اور حفاظتی تدابیر"