کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ پرندے گھونسلہ کیوں بناتے ہیں؟ ایک انڈہ بہت نازک ہوتا ہے، اگر زمین پر رکھا جائے تو آسانی سے ٹوٹ سکتا ہے یا شکاری جانور اسے کھا سکتے ہیں۔ اسی لیے پرندے گھونسلہ بناتے ہیں تاکہ انڈے محفوظ رہیں اور بچے آرام سے پروان چڑھ سکیں۔ گھونسلہ دراصل پرندے کے لیے ایک چھوٹا سا گھر ہے جو اسے بارش، دھوپ اور خطرات سے بچاتا ہے۔
گھونسلہ صرف انڈوں کے لیے نہیں ہوتا بلکہ یہ ان بچوں کے لیے بھی پہلی پناہ گاہ ہے جو آنکھیں کھولتے ہی زندگی کا سفر شروع کرتے ہیں۔ یہیں سے وہ اڑنا سیکھتے ہیں، یہی ان کی پہلی دنیا ہوتی ہے۔
گھونسلوں کی قسمیں
پرندوں کے گھونسلے ایک دوسرے سے بالکل مختلف ہوتے ہیں۔ کچھ پرندے بہت سادہ گھونسلے بناتے ہیں اور کچھ نہایت فنکارانہ انداز سے شاندار ڈھانچے تیار کرتے ہیں۔
-
کپ نما گھونسلے: یہ سب سے عام شکل ہے۔ جیسے چڑیاں گھاس، تنکوں اور دھاگے سے گول کپ نما گھونسلے بناتی ہیں۔
-
زمین پر گھونسلے: بطخیں اور تیتر زمین پر ہلکی سی کھدائی کر کے گھونسلہ بنا لیتی ہیں اور پھر اپنے جسم کے نرم پر اس میں بچھا دیتی ہیں۔
-
گیند نما گھونسلے: بُلبُل اور بُورہڑ جیسے پرندے شاخوں میں بند گھونسلے بناتے ہیں جن میں صرف ایک چھوٹا سا دروازہ ہوتا ہے۔
-
لٹکتے ہوئے گھونسلے: بُنا پرندہ (Weaver Bird) گھاس کے باریک تنکوں سے جالی نما گھونسلے بناتا ہے جو درخت کی شاخ سے لٹکے ہوتے ہیں۔ ان گھونسلوں میں کبھی کبھی جھوٹے دروازے بھی بنائے جاتے ہیں تاکہ شکاری الجھ جائیں۔
-
بغیر گھونسلے کے انڈے دینا: کچھ پرندے، جیسے الو اور باز، گھونسلہ بنانے کی بجائے ننگی زمین یا چٹان پر انڈے دیتے ہیں۔
گھونسلے بنانے کا سامان
پرندے اپنے گھونسلے بنانے کے لیے وہی چیزیں استعمال کرتے ہیں جو ان کے ماحول میں دستیاب ہوں۔
-
قدرتی مواد: گھاس، سوکھی شاخیں، پتّے، کائی اور لکڑی کے ریشے۔
-
جانوروں کا مواد: پرندے اپنے جسم کے پر، جانوروں کے بال، یا مکڑی کے جالے بھی استعمال کرتے ہیں۔
-
مٹی اور کیچڑ: ابابیل اپنے گھونسلے کیچڑ سے بناتی ہے اور اسے بار بار چونچ بھر کر لاتی ہے۔
-
مصنوعی مواد: شہروں میں پرندے دھاگے، کپڑے کے ٹکڑے، پلاسٹک اور کاغذ بھی گھونسلوں میں شامل کر لیتے ہیں۔
ہر پرندہ اپنی ضرورت اور ماحول کے مطابق سامان اکٹھا کرتا ہے۔ مثال کے طور پر بطخ اپنے جسم کے پر نوچ کر گھونسلے میں بچھاتی ہے تاکہ بچے ٹھنڈک سے محفوظ رہیں۔
گھونسلے کا مقام
گھونسلے کے لیے جگہ کا انتخاب نہایت اہم ہوتا ہے۔ اگر جگہ غلط ہو تو گھونسلہ اور انڈے دونوں خطرے میں پڑ سکتے ہیں۔ پرندے ایسی جگہیں ڈھونڈتے ہیں جہاں بارش کم پڑے، دھوپ زیادہ نہ لگے اور شکاری آسانی سے نہ پہنچ سکیں۔ اسی لیے کچھ گھونسلے درختوں کی اونچی شاخوں پر، کچھ پہاڑوں کی دراڑوں میں اور کچھ گھنے جھاڑیوں میں چھپے ہوتے ہیں۔
کچھ پرندے ایک ہی جگہ ہر سال گھونسلہ بناتے ہیں، جیسے کبوتر عموماً ایک ہی چھت یا کونے کو اپنا مستقل گھر بنا لیتے ہیں۔
دلچسپ مثالیں
-
ابابیل: یہ پرندہ کیچڑ سے مٹی کے کٹورے جیسے گھونسلے بناتا ہے جو اکثر دیوار یا پل کے نیچے چپکے ہوتے ہیں۔
-
بُنا پرندہ (Weaver Bird): اس کا گھونسلہ فنکاری کا شاہکار ہوتا ہے، لٹکتا ہوا، گول اور اندر سے بالکل آرام دہ۔
-
گدھ: یہ بڑے درختوں یا چٹانوں پر لاپرواہی سے چند شاخیں رکھ کر گھونسلہ بنا لیتا ہے۔
-
کوا: دھات کے تار، کپڑے، حتیٰ کہ پلاسٹک تک استعمال کر لیتا ہے۔
-
الو: یہ اکثر کسی درخت کے کھوکھلے تنے یا پرانے گھونسلے میں انڈے دے دیتا ہے۔
-
بطخ: نرم گھاس اور اپنے پر ملا کر ایسا بستر بناتی ہے جس میں انڈے آرام سے رہ سکیں۔
گھونسلے بازی کا سبق
پرندوں کی گھونسلے بازی ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ زندگی کی بقا کے لیے محنت، حفاظت اور سمجھداری ضروری ہے۔ ایک ننھا سا پرندہ بھی اپنی اولاد کے لیے انتھک محنت کرتا ہے تاکہ اس کے بچے محفوظ رہیں۔ یہ منظر ہمیں یاد دلاتا ہے کہ گھر اور خاندان کی اہمیت کائنات کے ہر جاندار کے لیے سب سے بڑی حقیقت ہے۔
ایک تبصرہ شائع کریں for "گھونسلے بازی۔۔کسان دوست"