Skip to content Skip to sidebar Skip to footer

ناریل کے کیکڑے --- سونی ہاؤگن (ترجمہ )

 زمین پر موجود سب سے بڑے زمینی بغیر ریڑھ کی ہڈی کے جانور سے ملیں :

دنیا میں کچھ بہت بڑے جانور پائے جاتے ہیں۔ زرافہ  اپنی لمبی گردن کی وجہ سے مشہور ہے اور وہیل مچھلیاں اپنے بڑے سائز کی وجہ سے۔ لیکن کیا آپ نے کبھی دنیا کا سب سے بڑا کیکڑا دیکھا ہے؟ ناریل کا کیکڑا (Coconut Crab) زمین پر پایا جانے والا سب سے بڑا جاندار بغیر ریڑھ کی ہڈی والا جانور ہے۔ 

ناریل کے کیکڑے کے متعلق مزید تفصیل اس مضمون میں پڑھیں :

 

Coconut Crab

 یہ کیکڑے دنیا کے سب سے بڑے خشکی پر رہنے والے آرتھروپوڈ (Arthropod) ہیں۔ سائنسی طور پر انہیں Birgus latro کہا جاتا ہے، جبکہ عام زبان میں انہیں چور کیکڑا (Robber Crab) بھی کہا جاتا ہے۔ یہ کیکڑے بحرِ ہند اور بحرالکاہل کے مختلف نمی زدہ  (tropical) جزیروں میں پائے جاتے ہیں۔ ان جزیروں میں کرسمس آئی لینڈ، کوکوس آئی لینڈز، فجی، ٹونگا اور کئی دوسرے علاقے شامل ہیں۔

 

یہ کیکڑے اپنے سائز کی وجہ سے مشہور ہیں۔ ایک بالغ ناریل کا کیکڑا عام طور پر 5 سے 9 پاؤنڈ وزنی ہوتا ہے۔ اس کی ٹانگوں کا پھیلاؤ تقریباً 3 فٹ (1 میٹر) تک ہو سکتا ہے، جبکہ جسم (carapace) اس کے مقابلے میں چھوٹا ہوتا ہے۔ ان کا سائز ہی نہیں بلکہ طاقت بھی غیر معمولی ہوتی ہے۔ یہ اونچی جگہوں پر چڑھنے کے لئے شاندار طاقت رکھتے ہیں اور اپنی لمبی ٹانگوں سے مختلف جگہوں پر باآسانی چڑھ سکتے ہیں۔ ان کے پنجے اتنے طاقتور ہیں کہ 3,300 نیوٹن تک دباؤ ڈال سکتے ہیں، جو کسی بھی جانور کے مقابلے میں اس کے سائز کے لحاظ سے بے حد طاقتور سمجھا جاتا ہے۔

 

ناریل کے کیکڑے ہمہ خور (omnivore) اور مردار خور (scavenger) ہیں، یعنی یہ ہر طرح کی خوراک کھاتے ہیں۔ ان کی خوراک میں گری، پھل، چھوٹے جاندار، کیڑے مکوڑے اور بیج شامل ہیں۔ ان کا نام "چور کیکڑا" اس لیے پڑا کہ یہ چمکدار یا خوشبو دار چیزیں چرا لیتے ہیں۔ یہ کچرے سے یا گھروں سے چمچ، کانٹے اور چمکتی اشیاء اٹھا لیتے ہیں، یہ سوچ کر کہ شاید یہ کھانے یا دیکھنے کے قابل ہیں۔ ان کا دوسرا نام "ناریل کا کیکڑا" اس لیے پڑا کہ یہ ناریل کھاتے ہیں۔ یہ اپنے طاقتور پنجوں سے ناریل توڑتے ہیں، پھر اس کا چھلکا اُتار کر اندر کا گودا کھاتے ہیں۔ ایک ناریل کھانے میں انہیں کئی گھنٹے لگ سکتے ہیں۔

 
 یہ اتنے بڑے کیوں ہوتے ہیں؟

 

ناریل کے کیکڑے اتنے بڑے جزیراتی جائنٹ ازم (Island Gigantism) نامی حیاتیاتی مظہر کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ اس کے کئی ماحولیاتی عوامل ہیں:

 

 

1. ایسے جزائر جہاں شکاری جانور نہیں ہوتے، وہاں بڑے سائز کا ہونا نقصان دہ نہیں ہوتا، اس لیے ارتقائی طور پر چھوٹا رہنے کا دباؤ نہیں ہوتا۔

 

2. جزیروں میں عام طور پر خوراک وافر مقدار میں ملتی ہے۔

 

3. ناریل کے کیکڑوں جیسے جانوروں کا میٹابولزم سست ہوتا ہے اور عمر لمبی ہوتی ہے، جو سائز بڑھانے میں مدد دیتی ہے۔

 

4. ہر جزیرے کے ماحول کے مطابق الگ ارتقائی نِچ (niche) بن جاتا ہے۔ ناریل کے کیکڑوں کے معاملے میں جزیرے پر خوراک کے لیے مقابلہ کم ہے، اس لیے یہ اہم مردار خور بن گئے ہیں۔ دوسرے جزیروں میں یہ کردار عموماً ریکون یا جنگلی سور ادا کرتے ہیں۔

 

ان کے بڑے سائز کی ایک اور وجہ یہ ہے کہ ناریل کے کیکڑے بہت لمبی عمر پاتے ہیں۔ اندازاً یہ40 سے 60 سال تک زندہ رہ سکتے ہیں۔ چونکہ یہ خشکی پر رہنے والے ہیں، اس لیے ان کی ملاپ (mating) خشکی پر ہی ہوتی ہے۔ مادہ کیکڑے اپنے بارآور (fertilized) انڈے سمندر میں چھوڑتی ہیں، جہاں ان کے لاروے نکلتے ہیں۔ لاروے چند ہفتے پانی میں رہنے کے بعد خشکی پر آ جاتے ہیں اور اپنی زندگی کا آغاز کرتے ہیں۔ خشکی پر آ کر یہ کسی خالی خول (shell) میں رہنے لگتے ہیں اور زندگی بھر کئی بار اپنا خول بدلتے (molting) رہتے ہیں۔ ہر بار سائز میں بڑے ہوتے جاتے ہیں، یہاں تک کہ مر جاتے ہیں۔

 
اپنی زندگی میں یہ صفائی کرنے والے مردار خور کے طور پر کام کرتے ہیں، مردہ اور سڑتی ہوئی پودوں اور جانوروں کی باقیات کھا کر ماحول کو صاف رکھتے ہیں۔ یہ بیج پھیلانے اور مٹی کو ہلکا کرنے (aerate) میں بھی مدد دیتے ہیں، جو پودوں کے لیے فائدہ مند ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں for "ناریل کے کیکڑے --- سونی ہاؤگن (ترجمہ )"