کاشتکاری ایک محنت طلب کام ہے، چاہے بات مویشی پالنے کی ہو یا زمین کی دیکھ بھال کی لیکن ضروری نہیں کہ یہ صرف ایک مکمل پیشہ ہی ہو۔ کچھ لوگ اسے شوق کے طور پر اپناتے ہیں، جسے "شوقیہ کاشتکاری" کہا جاتا ہے۔ یہ ایسا فارم ہوتا ہے جو پیسے کمانے کے لیے نہیں بلکہ صرف شوق اور دل کے سکون کے لیے چلایا جاتا ہے۔
شوقیہ فارم عموماً چھوٹے ہوتے ہیں، اکثر 50 ایکڑ سے بھی کم۔ ان کا مقصد پیداوار کو بیچنا نہیں بلکہ اپنی ضروریات پوری کرنا یا صرف فطرت سے قریب رہنا ہوتا ہے۔ امریکہ میں تقریباً 43 فیصد فارم اسی زمرے میں آتے ہیں، اور 10 ایکڑ سے چھوٹے فارم تیزی سے مقبول ہو رہے ہیں۔
خاص طور پر کووڈ-19 کے بعد، لوگوں میں اپنے کھانے کو خود اگانے کا رجحان بڑھا ہے۔ سبزیوں کے بیجوں کی فروخت میں اضافہ ہوا، اور کئی یونیورسٹیوں نے مفت باغبانی کے کورسز بھی دیے۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ آج لوگ قدرت سے جڑنے اور صاف ستھری خوراک حاصل کرنے میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔
شوقیہ کاشتکاری ہر عمر اور ہر شعبے کے لوگوں میں مقبول ہے۔ کچھ لوگ ریٹائرمنٹ کے بعد اس میں آتے ہیں، جبکہ کچھ اپنے مصروف پیشہ ورانہ معمول سے فرار حاصل کرنے کے لیے زمین سے جڑنا چاہتے ہیں۔
شروع کرنے سے پہلے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ آپ کا فارم کتنا بڑا ہے اور آپ کو کس قسم کے اوزار یا جانوروں کی ضرورت ہے۔ اگر آپ کے پاس کم جگہ ہے تو چھوٹے جانور جیسے بکریاں، بھیڑ یا خنزیر رکھنا بہتر رہے گا۔ اسی طرح چھوٹے اوزار یا مشینیں جیسے کہ کمپیکٹ ٹریک لوڈر یا سکڈ اسٹیر لوڈر آپ کے لیے مفید ہو سکتے ہیں۔
اگر آپ تخلیقی سوچ رکھتے ہیں تو کم زمین پر بھی زیادہ فائدہ حاصل کر سکتے ہیں، جیسے کہ عمودی کاشتکاری۔ یہ طریقہ آپ کو چھوٹی جگہ میں زیادہ فصل اگانے کی سہولت دیتا ہے۔
ضروری نہیں کہ آپ سب کچھ خریدیں۔ آپ اپنے مقامی ڈیلر سے مشینری کرائے پر بھی لے سکتے ہیں، خاص طور پر جب آپ شروعات کر رہے ہوں۔ اس طرح آپ کم خرچ میں کام چلا سکتے ہیں اور وقت کے ساتھ جیسے جیسے فارم بڑھے، مزید چیزیں شامل کر سکتے ہیں۔
آخر میں یہ کہنا ہے کہ شوقیہ کاشتکاری دل سے کی جاتی ہے، دباؤ سے نہیں۔ اگر آپ فطرت سے محبت کرتے ہیں اور اپنی زمین پر کچھ نیا کرنا چاہتے ہیں تو یہ ایک بہترین شروعات ہو سکتی ہے۔
ایک تبصرہ شائع کریں for " شوقیہ کاشتکاری،زمین سے جڑنے کاخوبصورت طریقہ۔۔۔کسان دوست"